کیا واقعی چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس سے کوئی نئی ہلاکت نہیں ہوئی؟ پریشان کن حقائق کی بڑی پیش رفت
Chinese coronavirus report today |
بیجنگ میں گزشتہ دنوں سے کچھ اطلاعات زیر گردش ہیں کہ چین کے شہر ووہان میں جہاں سے کورونا وائرس کی وبا پھیلی تھی کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے تاہم چینی حکومت کے آج جمعہ کو جاری کیئے گئے بیان میں پریشان کن اعدادوشمار سامنے آے ہیں ۔
برطانوی خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کل اکتیس کیسز سامنے آئے ہیں؛. جبکہ چار افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں؛ ۔
چین کے سرکاری بیان کے مطابق ہلاک ہونےو الے چاروں افراد کا تعلق چینی صوبے ہوبی کے شہر ووہان سے تھا؛. جہاں سے یہ وبا پھیلی تھی؛. ۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت چین بھرمیں کورونا کے کل اکیاسی ہزار چھ سو بیس کیسز ہیں؛. جبکہ ہلاکتوں کی کل تعداد تین ہزار تین سو بائیس ہوگئی ہے؛ ،کمیشن کے مطابق کورونا سے متاثرہ ساٹھ مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں
مسلم لیگ ق کے سابق رہنما اور سابقہ رکن اسمبلی انتقال کر گئے
بیجنگ چین میں ماہرین اس شخص کی تلاش کے لیے تحقیق کر رہے ہیں؛. جس کو سب سے پہلے کورونا وائرس لاحق ہوا تھا۔؛ اب اس تحقیق میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے؛ ۔ میل آن لائن کے مطابق ماہرین نے اس مریض کا پتا چلا لیا ہے جس میں سب سے پہلے وائرس کی تصدیق ہوئی تھی؛ ۔ لیک ہونے والی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ اس خاتون کا نام(وی) wei ہے؛. جو ووہان کی گوشت کی مارکیٹ میں زندہ جھینگے فروخت کرتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ خاتون مارکیٹ کے قریب ہی رہتی تھی؛ ۔ 11دسمبر کو اسے بخار اور فلو ہوا تھا اور وہ ایک چھوٹے سے کلینک پر گئی اور دوا لی۔ تاہم 5دن بعد جب اس کا مرض شدید ہوا تو وہ ایک بڑے ہسپتال گئی؛ ۔ وہاں اس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ؛ ۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سب سے پہلے کس شخص کو لاحق ہوا، یہ تاحال ایک راز ہے جس تک پہنچنے کی ماہرین کوشش کر رہے ہیں؛ ۔ ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس 17نومبر کو اس پہلے انسان کو لاحق ہوا ہو گا جس کی انہیں تلاش ہے
إرسال تعليق