لاک ڈاون میں نرمی کی گئی تو کیا ہوسکتا ہے؟ عالمی ادارہ صحت نے انتہائی تشویشناک امکان ظاہر کردیا

لاک ڈاون کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے انتہائی تشویشناک امکان ظاہر کردیے

 لاک ڈاون کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے انتہائی تشویشناک امکان ظاہر کردیے

  
عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھرمیں جاری طویل لاک ڈاون میں نرمی کرنے کے حوالے سے تازہ ترین بیان جاری کردیا؛ ۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اگر لاک ڈاون میں نرمی کی گئی تو اموات کا سلسلہ مزید تیز ہوسکتا ہے؛ ۔

عالمی ادارہ صحت (WHO ) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈرس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے سے اموات میں تیزی آ سکتی ہے؛ ۔ کئی ملکوں میں معاشی مشکلات ہیں لیکن تمام ممالک کو لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق بہت ہی احتیاط برتنی چاہیے۔؛ 

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ٹیڈرس  نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق حکمت عملی بنانے کے لیے کچھ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاہم کئی ممالک خود ہی شہریوں کے گھروں پر رہنے کی پابندی ہٹانے کی تیاری کر رہے ہیں؛ ۔

ڈاکٹر ٹیڈرس نے کہا کہ یورپی ممالک میں عالمی وبا کے کیسز میں کچھ کمی آئی ہے تاہم افریقہ سمیت دوسرے ممالک میں کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں؛ ۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک لاکھ دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 17 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں؛ ۔امریکہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 2 ہزارسے تجاوز کر چکی ہے؛ ۔ امریکہ میں مسلسل ساتویں روز بھی ایک ہزار دو سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور مجموعی تعداد 18 ہزار 7 سو سے تجاوز کر گئی ہے؛ ۔


فرانس میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے تیرہ سواکتالیس افراد ہلاک ہوئے اور مجموعی تعداد 13 ہزار سے بڑھ گئی ہے جب کہ ایک لاکھ  24 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں؛ ۔  اٹلی میں کورونا سے اموات کی تعداد اٹھارہ ہزار 8 سو سے تجاوز کر گئی ہے؛ ۔ چوبیس گھنٹے میں مزید چھ سو دس افراد ہلاک ہوئے اور ایک لاکھ 47 ہزار سے زائد مریض مختلف اسپتالوں میں موجود ہیں

Post a Comment

أحدث أقدم